Breaking

31 Oct 2017

چین سے یورپ تک چلنے والی سہ فریقی ٹرین کا افتتاح

Photo -AP

یورپ اور چین کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے آذربائیجان، ترکی اور جارجیا کے حکمرانوں نے مل کر 826 کلومیٹر طویل فاصلے کو طے کرنے کے لیے 3 ممالک سے گزرنے والی ٹرین کا افتتاح کردیا۔
105 کلومیٹر طویل نئی پٹریوں پر 10 لاکھ مسافروں سمیت 50 لاکھ ٹن سامان بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکے گا۔
اس اقدام کے ذریعے چین سے یورپ کا سفر تقریبا 15 دنوں میں طے کیا جاسکے گا جو سمندری راستے کے مقابلے میں آدھا وقت اور ہوائی جہاز سے تقریبا آدھی قیمت میں دستیاب ہوگا۔
ٹرین چین کے شہروں سے اپنے سفر کا آغاز کرتے ہوئے قازقستان کے خورگوس گیٹ وے پر پہنچے گی جہاں سے ایک فیری کے ذریعے کیسپین سمندر کو پار کر کے باکو پورٹ پر پہنچایا جائے گا جہاں سے ٹرین میں لاد کر یورپ کی جانب سفر کا دوبارہ آغاز کیا جائے گا۔
تینوں ممالک، ترکی آذربائیجان اور جارجیا کے درمیان چلنے والی یہ نئی ٹرین (باکو۔تبلیسی۔کارس) خطے میں معیشت کو ترقی کی بلندیوں پر لے جائیں گے۔
ریلوے کی افتتاحی تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ یہ ٹرین سلک روڈ کا حصہ ہے اور یہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہم نے اسے اپنے خزانوں سے تکمیل کیا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور جارجیا کے وزیر اعظم گورگی کویرکاشویلی بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
آذربائیجان کے دارالخلافہ باکو سے شروع ہوکر یہ ٹرین جارجیا کے دارالخلافہ تبلیسی میں جاکر رکے گی جہاں سے دوبارہ چلتے ہوئے ترکی کے شہر کارس میں اپنے سفر کا اختتام کرے گی۔
اس منصوبے کی مکمل لاگت 40 کروڑ سے شروع ہوکر 1 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
آذربائیجان اور جارجیا کو جوڑنے والی اس ٹرین کی پٹریوں کو اس منصوبے کے تحت دوبارہ سے نیا بنایا گیا ہے جو 2007 میں شروع کی گئی تھیں جس کی تکمیل 2011 سے اب تک کئی مرتبہ منسوخ کی جاتی رہی۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہنا تھا کہ مختلف یورپی ممالک نے اس منصوبے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور آذربائیجان ان سے رابطے میں ہے جبکہ ایشیا سمیت دیگر ممالک بھی اس منصوبے کے ذریعے اپنی اشیاء کو بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Adbox