Wayn |
مظفر آباد: پولیس نے لاشاری والا کے علاقے سے ایک خاتون اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کرلیا، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے چوہے مار کیمیکل لسی میں ملایا تھا جس کے پینے سے ایک ہی خاندان کے 13 افراد ہلاک ہوئے۔
ڈیرہ غازی خان کے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سہیل تاجک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیس میں پیش رفت کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کیا اس موقع پر پولیس نے ملزمہ عائشہ بی بی، اس کے دوست شاہد اور ایک عزیزہ زرینہ کو پیش کیا۔
خیال رہے کہ پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو سیدپور کے موضع کھندی میں اکرم لاشاری کے خاندان کے 13 ارکان کی ہلاکت کی تفتیش کا کام سونپا گیا تھا، پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کیا، جنہوں نے اعتراف جرم بھی کرلیا۔
آر پی او کا کہنا تھا کہ عائشہ بی بی اپنے کزن امجد ولد اکرم لاشاری کے ساتھ شادی پر خوش نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد 45 روز میں ملزمہ نے متعدد مرتبہ اپنے خاوند اور اس کے اہل خانہ سے تلخ کلامی کی اور بعد ازاں میکے چلی گئی۔
پولیس کے مطابق عائشہ نے شاہد اور زرینہ کے ساتھ مل کر اپنے خاوند اور اس کے خاندان کے دیگر ارکان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور 26 اکتوبر کو زہریلی گولیاں دودھ کے برتن میں ڈال دی تھیں۔
سہ پہر کے کھانے کے دوران ملزمہ نے خاندان کے 19 افراد کو لسی پیش کی جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔
تمام متاثرین کو ملتان کے نشتر ہسپتال اور ڈیرہ غازی خان کے ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ملزمہ کے خاوند امجد سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 6 اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اویس احمد نے بتایا کہ ملزمہ عائشہ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
No comments:
Post a Comment