فیس بک کے بانی مارک زکربرگ چاہتے ہیں کہ مستقبل قریب میں ایک ارب افراد ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کو استعمال کریں اور اس مقصد کے لیے کمپنی نے اپنا سب سے سستا ورچوئل رئیلٹی ہیٹ سیٹ متعارف کرا دیا ہے جسے استعمال کرنے کے لیے اسمارٹ فون کی بھی ضرورت نہیں۔
اے پی ۔ فائل فوٹو |
اور یہ کمپنی کا اسمارٹ فونز کے خاتمے کے منصوبے کے لیے بھی پہلا قدم قرار دیا جاسکتا ہے۔
جی ہاں فیس بک نے نیا اوکیولس وی آر ہیڈ سیٹ گو متعارف کرا دیا ہے جس کی قیمت 199 ڈالرز (بیس ہزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے اور یہ اگلے سال کے شروع میں دستیاب ہوسکے گا۔
تاہم اس میں فیس بک کے فلیگ شپ وی آر ہیڈ سیٹ اوکیولس رفٹ جیسے فیچرز نہیں ہوں گے بلکہ یہ بنیادی طور پر عام صارفین کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
مارک زکربرگ کے مطابق ایسے وی آر ہیڈ سیٹ جنھیں استعمال کرنے کے لیے اسمارٹ فون کی ضرورت نہ ہو اور قیمت بہت کم ہو، وہ لوگوں کے لیے بہت زیادہ پرکشش ثابت ہوسکتے ہیں۔
فیس بک کے بانی کے مطابق ابھی ہم یہ تو نہیں بتا سکتے کہ ایک ارب افراد کب تک اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا شروع کردیں گے کیونکہ ابھی اس کی طلب اتنی زیادہ نہیں، مگر یہ مستقبل کی ٹیکنالوجی ہے۔
ویسے یاد رہے کہ فیس بک نے 2022 تک اسمارٹ فونز کے خاتمے کا ہدف بھی طے کررکھا ہے۔
فیس بک کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے رواں سال اپریل میں کہا تھا کہ پانچ سال کے اندر اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز اسمارٹ فونز کی جگہ لے لیں گے اور روزمرہ کی کمپیوٹنگ ڈیوائس بن جائیں گے۔
فیس بک کی کمپنی اوکیولس ریسرچ کے چیف سائنسدان مائیکل ابریش نے یہ دعویٰ کیا جن کے زیرتحت ورچوئل رئیلٹی ہیڈ سیٹس اور اگومینٹڈ رئیلٹی گلاسز پر کام ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی سے لیس یہ چشمے آج کل کے عام چشموں جیسے ہوں گے جن کا وزن کم ہوگا مگر وہ پہننے والے کی یاداشت کو بڑھانے، غیر ملکی زبانوں کا فوری ترجمہ، ارگرد ہونے والی بات چیت یا آوازوں کو کانوں میں جانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ایک نظر میں بچے کے جسمانی درجہ حرارت کے بارے میں بھی بتائیں گے۔
ویسے بھی فیس بک کے دو ارب صارفین ہیں اور اس کے لیے یہ ہدف حاصل کرنا اتنا بھی مشکل نہیں۔
No comments:
Post a Comment